نیاگرا آبشار
براعظم شمالی امریکا میں کینیڈا اور ریاستہائے متحدہ امریکا کی سرحد پر واقع دنیا کی مشہور ترین آبشار، جسے حسن فطرت کا عظیم شاہکار اور دنیا کے قدرتی عجائبات میں سے ایک سمجھا جاتا ہے اور یہ دنیا میں سیاحوں کے پسندیدہ ترین مقامات میں بھی شامل ہے۔
یہ آبشار کینیڈا کے صوبہ اونٹاریو اور امریکہ کی ریاست نیویارک کے درمیان واقع ہے۔
اسے پہلی بار 1678ء میں فادر لوئس ہپی پن نے دریافت کیا۔ 1759ء میں سیورڈی لاسالی نے یہاں ایک قلعہ "فورٹ کاؤنٹی" قائم کیا جس کا نام بعد ازاں "فورٹ نیاگرا" ہو گیا۔ انگریزوں نے سر ولیم جانسن کی زیر قیادت جنگ میں یہ قلعہ فرانسیسیوں سے چھینا۔ 1819ء میں دریائے نیاگرا کو امریکا اور کینیڈا کے درمیان سرحد تسلیم کیا گیا اور 1848ء میں نیاگرا کو قصبے کا درجہ دے دیا گیا۔ یہی قصبہ 1892ء میں شہر کا روپ اختیار کر گیا۔
امریکا اور کینیڈا سے بذریعہ ہوائی جہاز، سڑک یا ریل گاڑی نیاگرا پہنچا جا سکتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان بذریعہ نیاگرا رابطہ ریل سے ہی ہے جہاں دریائے نیاگرا پر دو پل واقع ہیں جن میں سے ""قوس قزح پل" بہت مقبول ہے جو 1941ء میں تعمیر ہوا اور اس کا تعمیراتی حسن آج بھی برقرار ہے۔ قوسی شکل میں تعمیر کردہ یہ پل امریکا اور کینیڈا کے درمیان مصروف ترین گزر گاہ ہے۔
آبشار کا زیادہ حسین حصہ کینیڈا کی جانب ہے جس کے لیے قوس قزح پل سے بذریعہ گاڑی یا پیدل کینیڈا میں داخل ہوا جا سکتا ہے۔ امریکا اور کینیڈا کے شہریوں کو سرحد عبور کرنے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی جبکہ دیگر ممالک کے باشندوں کے لیے ویزا لازمی ہے۔
نیاگرا آبشار کامکمل نظارہ
دریائے نیاگرا براعظم شمالی امریکا کی عظیم جھیلوں میں سے دو جھیلوں ایری اور اونٹاریو کو ملاتا ہے۔ اس دریا میں واقع جزیرہ گوٹ دریائے نیاگرا کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے جس سے نیاگرا کی عظیم آبشاریں جنم لیتی ہیں۔ دراصل نیاگرا آبشار کے تین بڑے حصے ہیں جن میں سب سے بڑا اور متاثر کن کینیڈین حصے کی جانب ہے اور گھوڑے کی نعل کی شکل میں ہونے کے باعث ہارس شو (Horse Shoe) کہلاتا ہے۔ اس آبشار کی لمبائی 173 فٹ اور چوڑائی 2500 فٹ ہے۔ امریکا کی جانب بہنے والی آبشار کو امریکی آبشار کہتے ہیں جس کی لمبائی 182 فٹ ہے چوڑائی 1100 فٹ ہے۔ تیسری نسبتاً چھوٹی آبشار برائڈل ویل (Bridal Veil) کہلاتی ہے۔ ان تینوں آبشاروں سے فی سیکنڈ 202،000 مکعب فٹ پانی نیچے گرتا ہے یعنی ایک منٹ میں تقریباً ساتھ لاکھ ٹ پانی 180 فٹ کی بلندی سے نیچے آتا ہے اور اسی عظیم نظارے کو دیکھنے کے لیے ہی دنیا بھر سے اندازہً 40 لاکھ سیاح ہر سال نیاگرا کا رخ کرتے ہیں۔ بذریعہ کشتی سیاح نیاگرا آبشار کا بہت قریب سے نظارہ بھی کر سکتے ہیں۔ جبکہ آبشار کے پانی سے بننے والی حسین قوس قزح کا فضائی نظارہ کروانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی پروازیں بھی ہوتی ہیں۔
نیاگرا آبشار کا علاقہ دونوں ممالک میں قومی پارک کا درجہ رکھتا ہے اور امریکا میں نیاگرا ریزرویشن اسٹیٹ پارک اور کینیڈا میں ملکہ وکٹوریا نیاگرا پارک کہلاتا ہے۔ نیاگرا ریزرویشن اسٹیٹ پارک ریاستہائے متحدہ امریکا کے قدیم ترین پارکوں میں سے ایک ہے جو 1885ء میں امریکی حکومت نے اپنے زیر انتظام لیا تھا۔ یہ پارک 107 ایکڑ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔ جبکہ ملکہ وکٹوریا نیاگرا پارک 154 ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔
اپنے شاندار حسن کی بدولت اہم ترین سیاحتحی مقام ہونے کے علاوہ یہ آبشار اونٹاریو اور نیویارک کے لیے پن بجلی کے بڑے وسیلے کا باعث بھی ہے۔
Comments
Post a Comment